وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے لاہور پاسپورٹ آفس میں کھلم کھلا رشوت لیے جانے پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو تبدیل کر دیا۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی لاہور میں گارڈن ٹاؤن پاسپورٹ آفس کے حالات دیکھ کر برہم ہو گئے۔
شہریوں نے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کو پاسپورٹ بنوانے کے لیے ایجنٹ مافیا کو رقم دینے کے ثبوت دکھائے۔
پاسپورٹ آفس میں ٹوکن مشین بھی خراب تھی۔
اس موقع پر انہوں نے گارڈن ٹاؤن پاسپورٹ آفس کے ڈائریکٹر سے مخاطب ہو کر کہا کہ ڈائریکٹر صاحب! یہ کیا ہو رہا ہے؟ ہرکوئی ایجنٹ اور عملے کی جانب سے پیسے لینے کی شکایت کر رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ یہاں تو سب کچھ کھلے عام چل رہا ہے، عملے کی ملی بھگت کے بغیر پیسے لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کے کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ آفس کی دیواریں بھی پیسے مانگتی ہیں، گارڈ سے لے کر ہر کوئی پیسے مانگتا ہے، پیسے دیں تو پاسپورٹ کو پہیے لگ جاتے ہیں، شہریوں کو سہولت دینا ہماری ذمے داری ہے۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ریجنل پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن لاہور کے 2 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق معطل افسران میں ڈپٹی ڈائریکٹر فیاض الحسن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد نسیم شامل ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کے ریجنل آفس کے دورے کے دوران شکایات سامنے آئی تھیں۔
اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیرِ داخلہ نے شکایات پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور افسران کو معطل کرنے کی ہدایت کی۔